نئی دہلی، 9/دسمبر(ایس او نیوز آئی این ایس انڈیا) حکومت نے آج بتایا کہ اروناچل پردیش میں چینی فوج کی طرف سے دراندازی نیز چینی اور ہندوستانی فوجیوں کے درمیان جھڑپ کا کوئی معاملہ نہیں ہے اور حقیقی کنٹرول لائن کے بارے میں الگ الگ سوچ کی وجہ سے خلاف ورزی کے واقعات ہو جاتے ہیں۔لوک سبھا میں کملا پاٹلے اور ایم ارون منی دیون کے سوال کے تحریری جواب میں دفاعی امور کے وزیر مملکت سبھاش بھامرے نے کہا کہ ہندوستان اور چین کے درمیان سرحد پر کوئی مشترکہ اور نشان زد حقیقی کنٹرول لائن نہیں ہے اور ایل اے سی پر ایسے علاقے ہیں جہاں حقیقی کنٹرول لائن کے بارے میں دونوں فریقوں کا سوچ الگ الگ ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں فریق کی طرف سے حقیقی کنٹرول لائن کا اپنے اپنے تصور تک گشت لگانے کی وجہ سے خلاف ورزی کے واقعات ہو جاتے ہیں۔دفاعی امور کے وزیرمملکت نے کہا کہ اروناچل پردیش میں چینی فوج کی طرف سے دراندازی نیز چینی اور ہندوستانی فوجیوں کے درمیان جھڑپ کا کوئی واقعہ نہیں ہے۔بھامرے نے کہا کہ حکومت حقیقی کنٹرول لائن پر خلاف ورزی کے واقعات کو سرحدی اہلکار میٹنگوں، فلیگ میٹنگوں، ہندوستان- چین سرحدی امور پر مشاورت اور کوآرڈی نیشن کے لیے طریقہ کار میٹنگوں اور سفارتی ذرائع جیسے ثابت شدہ میکانزم کے ذریعے چینی فریق کے ساتھ اٹھاتی ہے۔